بلوچستان کے پہاڑوں سے عرب کے ریگستانوں تک کا سفر ۔

 بلوچستان کے پہاڑوں سے عرب کے ریگستانوں تک کا سفر ۔



 تحریر ایم یونس عابد


اس جہاں میں کامیاب وہی ہوجاتے ہیں جو ہر میدان میں جہدوجہد مسلسل کیساتھ کام کرتے ہیں ۔

بلوچستان کے پہاڑوں سے لیکر عرب کے ریگستانوں تک کا سفر یہ کہانی بلوچستان کے ایک ایسی بےمثال قابل فخر باہمت نوجوان خاتون کی ہے جس نے بہادری سے اپنے راستے میں روکاوٹ چٹانوں کو بھی زرہ کردی ۔ 

کہتے ہیں کہ جب انسان میں کسی چیز کو پانے کی جنون پیدا ہو تو اس کےلیے بحر و بر کیا وہ فلک تک بھی تک جاسکتا ہے اپنی منزل کو سر کرنے کےلیے ڈاکٹراقصیٰ شاہوانی صاحبہ اس کی زندہ مثال ہے ہمارے سامنے ۔

ڈاکٹر صاحبہ ایک ایسی بہادر باہمت خاتون ہے جس نے درد انسانیت کی خاطر سنگ زار اور پرخار راستوں پر چلنے کو قبول کی ۔

ان کی کامیابی کے پیچھے کئی تلخ کہانی بھی ہے۔

ڈاکٹر اقصیٰ شاہوانی قدرتی وسائل سے مالامال بدقسمت بلوچستان کے ضلع خضدار میں  آنکھیں کھولی لی پدر شفقت کے سائے میں پلتے ہوئے بڑی ہوئی باپ نے انہیں جب  مقامی سکول میں داخل کی تو وہ اپنی کلاس میں ہمیشہ تعلیم حاصل کرنے میں نمایا رہی تو  آگے ان کی دلچسپی شعبہ طب میں بڑھتی چلی توعمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتی رہی قبائلی رسم روا میں لڑکیوں کا تعلیم حاصل کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ۔

لیکن!......کسی ایک کی پرواہ نہیں کی وہ اپنی منزل مقصود کےلئے ہر وقت ہمہ تن تیار تھی اسلامک کالج سے امتیازی نمبروں سے پاس ہوئی تو فیملی ملک سے باہر سعودی عرب چلی گئی تو دیار غیر میں ہونے کو اپنی راہ میں حائل ہونے نہیں دی ۔باہمتی سے اپنی تعلیمی جاری رکھی اور مختلف فلاحی و سماجی اداروں میں بھی درمندروں کی فلاح کےلیے اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

غرہ بارڑد ، ترکیا اور ملیشیا میں  انٹرنیشنلی ٹیموں کیساتھ شعبہ صحت میں خدمات دے چکی ہے ۔

ان کے سوا بھی بلوچستان میں مختلف سماجی و فلاحی و رفاہی فاؤنڈیشن کیساتھ کام کر رہی ہے ۔

خاص کر بلوچستان میں کام کرنے والی سب نمایاں الفلاح فاؤنڈیشن جو بلوچستان کے پہاڑوں علاقوں میں پانی کے حوالے سے لوگوں کے مشکلات کو حل کرنے میں درپیش ہیں ۔

اس دور جدید میں انسان جتنی ترقی کی ہے تو اس میں شعبہ طب کی بہت اہم کردار ہے ۔

اس دور جدید میں سائنسی علوم کی وجہ شعبہ طب کئی کامیابی سمیٹ لی ہے اور مزید آئے روز ماہرین جدید خطوط پر استوار تربیت حاصل کے کرکے نئی تحقیق و ایجادات کرنے کی سعی کررہے ہیں ۔


دور جدید میں شعبہ صحت میں بھی کامیابی حاصل کرنا کوئی معمولی سی کام نہیں ۔

اور سعودی عرب میں میڈیکل سکول میں تعلیم حاصل کرنا بھی ایک مشکل اور گھٹن راستہ سے کم نہیں ۔

ڈاکٹر اقصیٰ شاہوانی صاحبہ نے عزم واستقلال کا استعارہ ہے ۔

انہوں نے اپنی دیکھی گئی خواب حقیقت میں بدل دینے کی خاطر سعودی عرب کے مشہور و معروف علمی و فنی ادارہ ملک شاہ عبد العزیز یونیورسٹی میں داخلہ لیکر جانفشانی محنت سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرلی۔

آج سعودی عرب میں شعبہ طب میں اپنی خدمات سر انجام دیتی ہے اپنی قوم و ملک کی نام روشن کر رہی ہے۔

غریبوں اور مفلسوں کےلیے ایک مسیحا ہے۔

وہ سعودی عرب میں کوشاں ہیں کہ انٹرنیشنل ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تیار کرکے بلوچستان لے آوں  کیمپس لگاکر ماہرین کی نگرانی میں غریب ناداروں کی مفت علاج و معالجہ کرسکوں ۔

ڈاکٹر اقصیٰ شاہوانی خضدار کےلئے نہیں بلکہ پورے بلوچستان کےلیے ایک مشعل ہے ۔

Comments

Popular Posts